اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو اتوار کی رات ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ الیاس کے خلاف 30 اپریل کو دارالحکومت کے مارگلہ پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 452، 448، 506-II، 148 اور 149 کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی آر سابق وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی آفیسر کرنل (ر) ٹیپو سلطان کی شکایت پر درج کی گئی، جو اسلام آباد کے ایک شاپنگ مال کے مالک بھی ہیں۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے حملے کے دوران طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اور شاٹ گن فائر کرکے مرکزی دفاتر اور شاپنگ سینٹر کے متعلقہ دستاویزات پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔
سلطان نے ایف آئی آر میں محمد علی، انیل سلطان، رضوان اور دیگر نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق، الیاس – جو 20 سے 25 افراد کے مسلح گروپ کے ساتھ تھا – احاطے پر قبضہ کرنے کے ارادے سے تالا توڑ کر شاپنگ مال کے دفتر میں داخل ہوا۔
اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ چوکس سیکیورٹی گارڈز نے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا، انہوں نے مزید کہا کہ الیاس نے اپنے ساتھیوں سمیت سردار یاسر الیاس خان اور سردار ڈاکٹر راشد الیاس خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ان افراد نے سیکیورٹی اہلکار کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا، اور واقعے کی اطلاع ملنے پر قانون نافذ کرنے والے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے، جہاں سابق وزیراعظم نے مبینہ طور پر سلطان پر فائرنگ کی، جو گولیوں سے بال بال بچ گئے۔