![](https://www.geo.tv/assets/uploads/updates/2024-06-18/549954_4530447_updates.gif)
ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا، نیویارک کی اعلیٰ ترین عدالت نے سابق صدر کے گیگ آرڈر کی اپیل کو ان کے ہش منی ٹرائل میں سننے سے انکار کر دیا، سی این این اطلاع دی
جج جوآن مرچن کی طرف سے جاری کردہ گیگ آرڈر برقرار ہے جب اپیل کورٹ نے پایا کہ اس حکم سے “کافی” آئینی مسائل پیدا نہیں ہوتے ہیں جن کے لیے فوری قانونی کارروائی کی ضرورت ہوگی۔
ریپبلکن امیدوار کو گزشتہ ماہ 2016 کے امریکی انتخابات سے قبل بالغ اسٹار سٹورمی ڈینیئلز کو ان کے معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے کی جانے والی چھپی ہوئی ادائیگیوں سے متعلق 34 سنگین جرائم میں قصوروار پایا گیا تھا۔
عدالتی حکم کے جواب میں، ٹرمپ کی مہم کے ترجمان، اسٹیون چیونگ نے “جسٹس مرچن کی طرف سے لگائے گئے غیر آئینی گیگ آرڈر کے خلاف لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے”۔
ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے مئی میں ہائی کورٹ میں گیگ آرڈر کی اپیل اس بنیاد پر دائر کی تھی کہ اس حکم نے ٹرمپ کی “ان کی صدارتی مہم کے عروج پر مرکزی اہمیت کے معاملات پر بنیادی سیاسی تقریر” پر پابندی لگا دی تھی۔
مارچ میں ٹرمپ کے مقدمے کی سماعت شروع ہونے سے عین قبل، مرچن نے استغاثہ کی جانب سے ایک گیگ آرڈر کے لیے درخواست قبول کر لی تھی جس میں ٹرمپ کو جج یا مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کے علاوہ کیس سے متعلق کسی بھی شخص کے بارے میں عوامی تبصرے کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
تاہم، ٹرمپ نے بار بار گیگ آرڈر کی خلاف ورزی کی اور ان پر 10,000 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
عدالت کے ترجمان گیری اسپینسر کے مطابق ٹرمپ کی ٹیم کے پاس اب اپیل کے لیے اجازت کی تحریک دائر کرنے کے لیے 30 دن ہیں۔