ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔
نور خان ایئربیس پہنچنے پر وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے جس میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تجارتی وفد بھی شامل ہے۔
وزیر اعظم شہباز وزیر اعظم آفس میں ایران کے رئیسی کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے جس کے بعد ایف او نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
وزیراعظم مہمان خصوصی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ صدر زرداری ایوان صدر میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے اور ان کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
پاکستان کے اپنے ہائی پروفائل دورے کے دوسرے مرحلے میں رئیسی لاہور جائیں گے جہاں وہ گورنر بلیغ الرحمان اور وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ملاقات کریں گے۔
وہ علامہ اقبال کے مزار پر بھی حاضری دینے والے ہیں۔
بعد ازاں ایرانی رہنما کراچی جائیں گے جہاں ان کی گورنر کامران ٹیسوری اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقاتیں ہوں گی۔
رئیسی کراچی میں مزار قائد پر بھی جائیں گے اور بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
غیر ملکی رہنما کراچی میں قیام کریں گے اور بدھ کو تہران واپس آئیں گے۔
ہائی پروفائل دورے کے باعث صوبائی حکام ہائی الرٹ ہیں اور 23 اپریل کو کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔