قانون سازوں کی چھ سالہ مدت 11 مارچ کو ختم ہونے کے بعد انتخابی ادارہ ایوان بالا کے لیے انتخابات کرائے گا
- امیدوار کاغذات نامزدگی 15 سے 16 مارچ تک جمع کراسکتے ہیں۔
- اسکروٹنی کے بعد امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 26 مارچ کو جاری کی جائے گی۔
- پارلیمنٹ ہاؤس، تمام صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوگی۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو سینیٹ کی 48 نشستوں پر 2 اپریل کو ہونے والے آئندہ انتخابات کا شیڈول جاری کردیا۔
انتخابی ادارے کے شیڈول کے مطابق، ریٹرننگ افسران (آر اوز) آج ایک پبلک نوٹس جاری کریں گے جس میں متوقع امیدواروں کو اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی دعوت دی جائے گی جس کے بعد جانچ پڑتال کا عمل ہوگا، اپیلیں
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب ای سی پی نے پیر کے روز سینیٹ کی ان نشستوں کے لیے الیکشن کرانے کا اعلان کیا جو موجودہ سینیٹرز کی چھ سالہ مدت 11 مارچ کو ختم ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ تاہم انتخابات صرف 48 نشستوں پر ہوں گے۔ سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے لیے مخصوص نشستیں 25ویں آئینی ترمیم کے بعد ختم کر دی گئی تھیں۔
بلوچستان، خیبرپختونخواہ (کے پی)، سندھ اور پنجاب اسمبلیوں کے اراکین سات جنرل نشستوں، دو خواتین اور دو ٹیکنوکریٹس کی نشستوں بشمول علمائے کرام کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔
پنجاب اور سندھ اسمبلیوں میں بھی غیر مسلموں کی ایک ایک نشست پر ووٹ ڈالا جائے گا۔
دریں اثنا، قومی اسمبلی کے اراکین وفاقی دارالحکومت سے علماء سمیت ایک جنرل نشست اور ٹیکنوکریٹس کی ایک نشست کے لیے سینیٹر کا انتخاب کریں گے۔
ای سی پی کے شیڈول کے مطابق،
15 سے 16 مارچ – کاغذات نامزدگی جمع کرانا۔
17 مارچ – نامزد امیدواروں کی اشاعت۔
مارچ 19 – کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی آخری تاریخ۔
21 مارچ – قبولیت، نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کی آخری تاریخ۔
25 مارچ – ٹربیونل کی طرف سے اپیلیں نمٹانے کی آخری تاریخ۔
26 مارچ – امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست کی اشاعت۔
27 مارچ – امیدواری واپس لینے کی تاریخ۔
2 اپریل – پولنگ کا دن۔
سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی۔
گزشتہ ہفتے، انتخابی ادارے نے سینیٹ الیکشن کے انعقاد کے لیے اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں ریٹرننگ افسران (آر اوز) کا تقرر کیا تھا۔
ای سی پی کے ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ سعید گل وفاقی دارالحکومت میں ریٹرننگ آفیسر (آر او) ہوں گے جب کہ صوبائی الیکشن کمشنرز اعزاز انور چوہان، شریف اللہ، شمشاد خان اور محمد فرید آفریدی پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ریٹرننگ افسر ہوں گے۔ بالترتیب
انتخابی ادارے کا شیڈول ایسے وقت سامنے آیا ہے جب آئین کے آرٹیکل 223 کے تحت قانون سازوں کے لیے دوہری رکنیت کی ممانعت کی وجہ سے سندھ، بلوچستان اور اسلام آباد سے خالی ہونے والی سینیٹ کی چھ نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔