وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آپریشن عزمِ استقامت کے آغاز کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی قومی مہم کو دوبارہ متحرک کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ منظوری اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی۔
یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول تمام صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے اتفاق رائے سے کیا گیا جو ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے قومی عزم کی علامت ہے۔
فورم نے انسداد دہشت گردی کی جاری مہم کا ایک جامع جائزہ لیا اور داخلی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج کے جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے رہے ہیں اور ایسی کامیابیاں بھی درج کی ہیں جن کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس لعنت سے لڑنے کے لیے صرف مسلح افواج ہی ذمہ دار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کو ضروری آلات اور وسائل فراہم کرنے کی پختہ یقین دہانی کرائی۔
اس مہم کو سماجی و اقتصادی اقدامات کے ذریعے مکمل کیا جائے گا جس کا مقصد لوگوں کے حقیقی خدشات کو دور کرنا اور انتہا پسندانہ رجحانات کی حوصلہ شکنی کرنے والا ماحول بنانا ہے۔
فورم نے پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔
وزیراعظم کی منظوری کے بعد متعلقہ محکموں کو نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جاری کیے گئے، جس سے پاکستان میں چینی شہریوں کو جامع سیکیورٹی فراہم کرنے کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے گا۔