![چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ - آئی ایس پی آر](https://www.geo.tv/assets/uploads/updates/2024-04-23/540598_622440_updates.jpg)
- COAS، رئیسی نے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
- آرمی چیف کا کوآرڈینیشن بہتر بنانے کی ضرورت پر زور
- صدر رئیسی آج بعد میں کراچی کا دورہ کریں گے۔
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، جس میں دہشت گردوں کے خلاف “بہتر کوآرڈینیشن” کی ضرورت پر زور دیا۔
فوج کے میڈیا ونگ کے مطابق، سی او اے ایس منیر نے پاک ایران سرحد کو “امن اور دوستی کی سرحد” کے طور پر بیان کیا، اور دہشت گردوں کو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو خطرے میں ڈالنے سے روکنے کے لیے سرحد پر بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں معززین کے درمیان بات چیت بنیادی طور پر باہمی دلچسپی کے امور پر مرکوز رہی، خاص طور پر علاقائی امن، استحکام اور سرحدی سلامتی۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “دونوں فریقوں نے علاقائی استحکام اور اقتصادی خوشحالی کے لیے مشترکہ کوشش کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔”
صدر رئیسی نے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ دونوں مسلح افواج کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر اسلام آباد اور تہران دونوں اقوام اور خطے کے لیے امن و استحکام حاصل کر سکتے ہیں۔
صدر رئیسی کا دورہ پاکستان
ایرانی سربراہ مملکت پیر کو تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے، یہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد کسی بھی غیر ملکی رہنما کا پہلا پاکستان ہے۔
ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد بھی جا رہا ہے جس میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہے۔
22 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے لیے وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے کے بعد ایرانی صدر کو مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر دیا۔
باضابطہ استقبالیہ تقریب کے مقام پر پہنچتے ہی وزیر اعظم نے ہائی پروفائل مہمان کا استقبال کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
پاکستان کے اپنے ہائی پروفائل دورے کے دوسرے مرحلے میں رئیسی لاہور جائیں گے۔
بعد ازاں ایرانی رہنما کراچی جائیں گے جہاں ان کی گورنر کامران ٹیسوری اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقاتیں ہوں گی۔
رئیسی کراچی میں مزار قائد پر بھی جائیں گے اور بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
غیر ملکی رہنما کراچی میں قیام کریں گے اور بدھ کو تہران واپس آئیں گے۔
ہائی پروفائل دورے کے باعث صوبائی حکام ہائی الرٹ ہیں اور آج کراچی اور لاہور میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔