پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد نے موجودہ بحث کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں قومی ٹیم کی قیادت کس کو کرنی چاہیے۔
ایک مقامی ٹیلی ویژن پروگرام میں حالیہ پیشی کے دوران، سرفراز سے ایک مداح نے پاکستانی ٹیم میں کپتانی میں ممکنہ تبدیلی کے بارے میں سوال کیا۔
“یہ پی سی بی کا کام ہے، ظاہر ہے کہ وہ جسے بہترین سمجھے گا وہی کپتان ہوگا، فی الحال وائٹ بال کرکٹ کے کپتان شاہین آفریدی ہیں، اور شان مسعود ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہیں، لہٰذا وہ جس کو بھی کپتان مقرر کریں، اسے کرنا چاہیے۔ اس لیے کرکٹ بورڈ جو بھی فیصلہ کرے گا وہ پاکستان ٹیم کے لیے بہتر ہوگا۔ سرفراز نے کہا۔
دوسری جانب، پاکستان کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا اور فیصلہ سازی میں صبر اور مستقل مزاجی کی ضرورت پر زور دیا تھا، خاص طور پر جب بات ٹیم کے اندر قائدانہ عہدوں کی ہو۔
آفریدی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر آپ نے کسی کو کپتان (شاہین) مقرر کیا ہے اور اسے ذمہ داری دی ہے تو اسے بھی وقت دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر آپ کپتان کو تبدیل کرتے ہیں تو یا تو ان کی تقرری کا فیصلہ غلط تھا یا اب انہیں تبدیل کرنے کا فیصلہ غلط ہے'۔
غور طلب ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے قبل بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنانے کی تیاری کر رہا ہے۔
پی سی بی ابتدائی طور پر چاہتا ہے کہ بابر آئندہ میگا ایونٹ ٹورنامنٹ تک کپتانی سنبھالیں۔ تاہم، بابر بطور کپتان زیادہ طویل مدتی عزم کی طرف مائل ہیں۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تمام فارمیٹس میں قیادت کرنے کی اپنی خواہش سے آگاہ کیا ہے اگر وہ T20I ٹیم کی کپتانی پر غور کریں۔
بورڈ کی جانب سے اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران کپتانی سے متعلق فیصلے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔