وزارت عظمیٰ کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔
سیکرٹری قومی اسمبلی نے کاغذات نامزدگی وصول کر لیے۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے لیے 336 رکنی پارلیمنٹ میں امیدوار کو 169 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی سمیت مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں 200 سے زائد قانون سازوں کی حمایت حاصل ہے۔
8 فروری کے انتخابات میں عمران خان کی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ ایم پی ایز 93 کے ساتھ جیتے۔
گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نواز کے سردار ایاز صادق قومی اسمبلی (این اے) کے 22ویں سپیکر منتخب ہو گئے۔
راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس نئے سپیکر کے انتخاب کے لیے ہوا۔ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) نے اجلاس کے دوران احتجاج کیا۔
سپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوئی۔ قانون سازوں نے ایک ایک کرکے ووٹ کاسٹ کیا۔
مسلم لیگ ن کے ایاز صادق نے 199 ووٹ حاصل کیے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے۔ راجہ پرویز اشرف کے باضابطہ اعلان کے بعد سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے نئے سپیکر کے عہدے کا حلف لیا۔
حلف برداری کے بعد نئے سپیکر نے ایوان کا چارج سنبھال لیا جبکہ راجہ پرویز اشرف بعد میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔