انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو شیخ رشید، زرتاج گل کے ساتھ 9 مئی کے فسادات کے 59 ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کیں، جن میں سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد 'پی ٹی آئی کارکنوں' کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا تھا۔
اے ٹی سی کے جج ملک اعجاز آصف نے کیس کی سماعت کی جس میں شیخ رشید، زرتاج گل، اجمل صابر، صداقت عباسی، شیخ راشد شفیق، واثق قیوم، تیمور مسعود، اکبر سمیت 59 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی گئیں۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا۔
گزشتہ ہفتے، انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کے فسادات کے مقدمات میں 51 ملزمان کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا۔
اے ٹی سی کورٹ کی جج نتاشا نسیم سپرا نے کیس کی سماعت کی اور ہر ایک ملزم کے خلاف الزامات کا خاکہ پیش کیا، جن کی شناخت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ کارکنوں کے طور پر کی گئی تھی۔
جج نے 51 مدعا علیہان میں سے ہر ایک کو مختلف دفعات کے تحت پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
علیحدہ طور پر، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ اور دیگر ملزمان کو 9 مئی کو تین مقدمات میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 08 اپریل کو طلب کیا۔