پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں موجودہ پارٹی قیادت پر تنقید کا کوئی حق نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ میں نے فواد چوہدری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پولیس کو دیکھ کر ہاتھی کی طرح بھاگتے دیکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بھاگنے سے پی ٹی آئی کا سر شرم سے جھک گیا، اس لیے انہیں کسی کو کوئی مشورہ نہیں دینا چاہیے۔
فواد کی جانب سے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کو “ناکامی” قرار دینے کے بارے میں پوچھے جانے پر مروت نے کہا کہ ہماری قیادت کتنی ہی ناکام کیوں نہ ہو، کم از کم “ہم مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ رہے اور ان کی طرح بھاگے نہیں”۔
فواد نے پی ٹی آئی قیادت کو پکارا تھا۔ انہوں نے کہا: “موجودہ پی ٹی آئی قیادت کی سیاسی حکمت عملی کے فقدان کی وجہ سے، ہم سب پریشانی کا شکار ہیں،” اور یہ کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کی موجودگی میں قید پارٹی کے بانی عمران کی رہائی کا “کوئی امکان” نہیں ہے۔
ان کا خیال تھا کہ شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی اور اسد قیصر جیسے ’’اہل‘‘ سیاستدانوں کو پارٹی کی قیادت کرنی چاہیے۔ اور یہ کہ پی ٹی آئی کے موجودہ رہنما “فضول باتیں” بند کریں۔
فواد کی کڑی تنقید کے جواب میں، پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے “متفقہ طور پر” ایک قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آزمائش کے وقت عمران کی قائم کردہ پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کا خیر مقدم نہیں کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ وہ درخواست کریں گے کہ قید پارٹی بانی کور کمیٹی کی سفارشات کو قبول کریں۔