پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر عارف علوی پر دو بار آئین کو منسوخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا اس سربراہ مملکت کے بس کی بات نہیں۔
منگل کو ذوالفقار علی بھٹو کی موت سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت میں شرکت کے بعد سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ میرے خیال میں صدر علوی کے خلاف آئین کی خلاف ورزی پر دو مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔
ایک کیس عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران اسمبلی تحلیل کرنے اور دوسرا قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے کا ہو گا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ صدر علوی آئین کو منسوخ کر رہے ہیں اور اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکشن کے ذریعے صدر علوی کی جگہ لیں گے۔
بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اب سپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اور وکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اختیار صرف صدر عارف علوی کے پاس ہے سپیکر راجہ پرویز اشرف کے پاس نہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ آئین کے مطابق صدر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔ سپیکر کو اجلاس بلانے کا اختیار نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس بلانا آئین کے خلاف جانے کے مترادف ہوگا۔ اگر کوئی حکومت بنتی ہے تو وہ آئین کے خلاف ہو گی۔ قاسم سوری کے فیصلے سے متعلق کیس کا فیصلہ موجود ہے؛ سپیکر صرف سیشن ملتوی کر سکتا ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔