جنوبی غزہ کے خان یونس اور رفح شہروں میں واقع گھروں پر اسرائیلی فوج کے رات گئے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خان یونس کے مشرق میں ایک محلے پر اسرائیلی حملوں میں دو گھر تباہ ہونے سے 10 افراد میں تین بچے بھی شامل تھے۔ وفا کی رپورٹ کے مطابق، خان یونس میں ابو خاطر خاندان کے گھر پر ایک الگ حملے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
رفح شہر میں سعودی محلے اور شہر کے شمال میں واقع عریبہ کے علاقے میں ابو عبید خاندان کے گھر پر حملہ بھی ہوا جس کے نتیجے میں جانی نقصان بھی ہوا تاہم ابھی تک ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔
وفا نے بھی رپورٹ کیا کہ اس سے قبل رات کو، وسطی غزہ میں بوریج اور نصیرات پناہ گزین کیمپوں میں گھروں پر دو اسرائیلی حملوں میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔
ایک ہفتہ طویل زمینی حملے کے بعد اسرائیلی افواج کے پناہ گزین کیمپ سے انخلاء کے بعد شمالی غزہ کے جبالیہ میں فلسطینیوں کو ملنے والی بہترین پناہ گاہ اسرائیلی بموں سے تباہ شدہ سکول ہے۔
ایک اسکول سے ملبہ صاف کرنے کی کوششوں میں حصہ لینے والے ایک بے گھر شخص حمدی ابو تبک نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملوں اور تباہی کے باوجود جبالیہ میں واپس آ گیا ہے اور وہ رہے گا۔
“ہم UNRWA کے اسکولوں میں رہ رہے تھے جنہیں محفوظ جگہ سمجھا جاتا تھا لیکن اسرائیلیوں نے ہم پر بمباری کی۔ کچھ لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے،‘‘ ابو تابک نے میڈیا کو بتایا۔
“جب ہم واپس آئے تو ہم نے سب کچھ تباہ شدہ پایا۔ لیکن میں جبالیہ میں رہتا ہوں اور میں یہیں مروں گا،‘‘ اس نے کہا۔
فلسطینی انکلیو کی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائی میں 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 36,439 فلسطینی ہلاک اور 82,627 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 فلسطینی ہلاک اور 220 زخمی ہوئے ہیں۔