اسلام آباد: کنزیومر سروس مینول، 2021 میں ترمیم کے بعد، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے صارفین کے لیے ایک سے زیادہ قسطوں میں اپنے بجلی کے بل ادا کرنے کے لیے ایک بڑا ریلیف اقدام تقریباً ختم کر دیا ہے۔
نیپرا کی جانب سے منظور شدہ نئے ضوابط کے بعد صارفین نے اپنے بجلی کے بلوں کو متعدد اقساط میں ادا کرنے کا ایک اور ریلیف آپشن کھو دیا ہے۔
پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے ضوابط کے سیٹ میں ترمیم کی جس سے بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے اپنے واجبات کو آسانی سے ادا کرنے کی گنجائش پیدا ہو گئی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں کی قسط سال میں صرف ایک بار ادا کرنے کی اجازت ہوگی، جبکہ مقررہ تاریخ میں پہلی قسط کی ادائیگی پر مارک اپ نہیں لگایا جائے گا۔
صارفین کو دیگر قسطوں پر 14 فیصد مارک اپ ادا کرنا ہوگا، جبکہ مقررہ تاریخ میں توسیع کی درخواست مقررہ تاریخ سے پہلے کی جائے گی۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (Discos) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ تاریخ پر اقساط اور توسیع کی اجازت دینے پر کمپیوٹرائزڈ بل تیار کریں۔
گزشتہ سال اگست میں، عبوری حکومت نے مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے اقدام کے طور پر بجلی کے صارفین کو اپنے واجبات قسطوں میں ادا کرنے کی اجازت دینے کی تجویز پر غور کیا۔
نگراں حکومت نے 400 یونٹ تک کے بل والے صارفین کو چھ ماہ کی اقساط میں بجلی کے بل ادا کرنے کی اجازت دینے کی تجویز پر غور کیا تھا۔
مزید برآں، پاور سیکٹر کے لیے سخت پالیسیاں اور بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ بھی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی پاکستان کو قرضوں کی فراہمی کے لیے سخت شرائط کا نتیجہ تھے۔