نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رواں مالی سال کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
قیمتوں میں اضافے کا اثر اگلے تین ماہ کے دوران صارفین پر پڑے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جون کے مہینے میں بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگا۔ جولائی اور اگست کے مہینوں میں 93 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگا۔ اس ایڈجسٹمنٹ کا مطلب ہے کہ صارفین کو جون سے اگست 2024 کے دوران زیادہ بجلی کے بلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قیمتوں میں اضافے سے بجلی کے صارفین پر 46 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا جس کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہوگا۔ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بھی 3.28 روپے کے اضافے کی منظوری دی گئی۔
یہ اضافہ تیسری سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کا حصہ ہے، یہ ایک معمول کا طریقہ کار ہے جو بجلی کی قیمتوں کو بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے بدلتے ہوئے اخراجات سے ہم آہنگ کرتا ہے۔ نیپرا نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرنے سے قبل اس فیصلے کو منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو بھیج دیا تھا۔
صارفین سے اضافی وصولیاں، جو کہ گرمیوں کے مہینوں میں لاگو ہوں گی، کا مقصد بجلی فراہم کرنے والوں کی طرف سے اٹھنے والے بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرنا ہے۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان، پاکستان میں بجلی کے صارفین کو ایک اور مالیاتی دھچکا لگا ہے کیونکہ نیپرا نے یکم جون کو بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کی منظوری دی تھی۔ یہ اضافہ 1.90 روپے سے 3.28 روپے فی یونٹ تک تھا، جس سے گھرانوں اور کاروباروں پر مالی بوجھ بڑھ گیا .
اتھارٹی نے قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت بتاتے ہوئے اپنا فیصلہ حکومت کو بھجوا دیا۔ یہ اضافہ گرمیوں کے چوٹی کے موسم میں بجلی کے بلوں کو متاثر کرے گا جب کھپت عام طور پر زیادہ ہوتی ہے۔