وزیر اعظم شہباز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں فنی خرابی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار معطل ہونے کی وجوہات کی فوری تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
انہوں نے یہ ہدایات اپنے آزاد جموں و کشمیر کے ایک روزہ دورے کے دوران پراجیکٹ سائٹ پر جاری کیں جہاں انہیں گزشتہ ماہ کے دوران ہونے والی حالیہ تکنیکی خرابی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
ہیڈ ریس ٹنل میں خرابی کی وجہ سے 969 میگاواٹ کے اس منصوبے کو پہلی بار 2022 میں بجلی کی پیداوار معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بعد میں اسے ایک سال بعد گزشتہ سال ستمبر میں بحال کیا گیا تھا، اور حالیہ اسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس سال اپریل میں اسے بحال کیا گیا تھا۔
شہباز شریف نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ حالیہ فالٹ کی انکوائری کے نتائج کا ابھی انتظار ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ چند دنوں میں رپورٹ پیش کریں اور جلد از جلد مرمتی کام کے بعد بجلی کی پیداوار بحال کی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ انکوائری تھرڈ پارٹی ماہرین سے کروائی جائے نہ کہ منصوبے کے ڈیزائنر یا ٹھیکیدار سے۔
انہوں نے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کمپنی کو ٹنل کی مرمت کا کام جلد از جلد مکمل کرنے اور دوبارہ پیداوار شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے واپڈا کے چیئرمین اور ان کی ٹیم کی گزشتہ سال ٹنل میں خرابی کو دور کرنے اور جنریشن دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کو سراہا۔