وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے مختلف علاقوں میں جاری لوڈشیڈنگ کو کم سے کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آج اسلام آباد میں بجلی کی سپلائی لوڈ مینجمنٹ اور انسداد بجلی چوری مہم سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لیے شدید گرمی میں لوڈ مینجمنٹ کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بجلی چوری میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے خلاف مشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور ملک سے بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ماہانہ بنیادوں پر بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بجلی چوری کے خلاف مہم میں بھرپور تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد اور ملک کی ترقی و خوشحالی کا تقاضا ہے کہ تمام حکومتی ادارے بجلی چوری کے خلاف اپنی ذمہ داریاں موثر انداز میں ادا کریں۔
وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ اوور بلنگ نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کو تیز کرنے اور اس مقصد کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔
شہباز شریف نے بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے حوالے سے جلد حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو بجلی کی لوڈ مینجمنٹ اور بجلی چوری سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری کے درمیان خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے ہونے والی بات چیت میں متفقہ حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ متفقہ حکمت عملی کے تحت خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، نادہندگان سے بجلی کے بلوں کی وصولی اور لائن لاسز میں کمی کی جائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جہاں بجلی چوری اور لائن لاسز زیادہ ہیں اور بلوں کی وصولی بہت کم ہے۔ بتایا گیا کہ ساؤتھ نارتھ ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن سے بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری آئے گی۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے صوبائی اور ڈویژنل سطح پر ٹاسک فورسز تشکیل دی جا رہی ہیں اور ان کی کارکردگی کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا۔