وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ٹیم پاکستان آرمی اور ایک روز قبل شمالی وزیرستان میں شہید ہونے والے فوجیوں پر حملہ کرنے والے اکاؤنٹس کے پیچھے ہے، ان کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج کے کم از کم سات جوانوں بشمول ایک لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا جب انہوں نے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا۔
تارڑ نے دہشت گردی کے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، پولیس اور عوام نے قربانیاں دی ہیں۔
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات نے کہا کہ “میں ایک سیاسی جماعت کی جانب سے شہداء اور ان کی قربانیوں کے خلاف شروع کی گئی توہین آمیز سوشل میڈیا مہم کی مذمت کرتا ہوں۔”
تارڑ نے الزام لگایا کہ ان اکاؤنٹس کے پیچھے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا رویہ ناقابل برداشت ہے اور مہم کے پیچھے لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
قوم سے قومی اتحاد اور سلامتی کے لیے اکٹھے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے، تارڑ نے کہا کہ کچھ “سرخ لکیریں عبور نہیں کی جانی چاہئیں”، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایسی مہم چلانے والوں کی نشاندہی کی جائے گی اور قانونی کارروائی کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کے بہت سے اکاؤنٹس پاکستان سے باہر چل رہے ہیں اور ان اکاؤنٹس کے فالورز پاکستان میں بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کا مذاق اڑانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، سیاست پر سو بار تنقید کریں لیکن شہداء کے خلاف ایسا نہ کریں۔ ’’شہداء کی توہین اور تضحیک کسی صورت قابل قبول نہیں‘‘۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ حکومت وزیرستان واقعہ میں شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب وزیراعظم شہباز شریف معیشت سے متعلق اجلاس نہ کرتے ہوں۔
تارڑ نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال فوری اقدامات کی متقاضی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دے گی کیونکہ لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانا ان کا مشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی اور حکومت ٹیکس اصلاحات اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو پر بھی کام کر رہی ہے۔