وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کی توانائی کی ضروریات پر قابو پانے کے لیے قابل تجدید توانائی کے وسائل بالخصوص شمسی توانائی پر توجہ دینے پر زور دیا ہے۔
آج اسلام آباد میں پیٹرولیم ڈویژن سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تھر کول کی گیسیفیکیشن کے حوالے سے جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تھر کول پاکستان کی توانائی کی ضروریات کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ملک کے دیگر حصوں تک تھر کول کی رسائی کے لیے ریلوے لائن بچھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس کو پٹرولیم اور گیس کے شعبوں سے متعلق پیش رفت اور تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔
بتایا گیا کہ پاکستان انتہائی کم کاربن فوٹ پرنٹ ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے حوالے سے پانچواں سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک ہے۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ متبادل توانائی پر مبنی مصنوعات کے فروغ کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ٹائٹ گیس کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ اسی طرح تیل اور گیس کی پائپ لائنوں سے چوری روکنے کے لیے سمارٹ میٹر لگائے جائیں گے۔
مزید بتایا گیا کہ الیکٹرک بائیکس، کاروں اور الیکٹرک ہوم اپلائنسز کے حوالے سے پالیسی تیار کرنے پر بھی کام جاری ہے۔
پیٹرولیم سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے لیے تجاویز پر کام کیا جائے گا، جب کہ پیٹرولیم اور گیس کی تلاش کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کیا جائے گا۔
اسی طرح اجلاس میں بتایا گیا کہ پٹرولیم اور گیس کے شعبوں میں مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ بائیو فیول کے فروغ کے ساتھ ساتھ مقامی تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔