وزیر اعظم شہباز شریف نے بجٹ کے بعد وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو باضابطہ طور پر حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔
آج شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) اور اتحادی جماعتوں کے سینئر سیاسی رہنما کابینہ میں شامل کیے جائیں گے۔
اشاعت میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کابینہ کے نئے ارکان کی شمولیت کے لیے کام شروع کر دیا ہے اور ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ کا حصہ بننے کی دعوت دی ہے جس کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
قیادت کے فیصلے کے بعد، اس معاملے کو پارٹی کے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے یعنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کے سامنے رکھا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کو مسلم لیگ ن کی قیادت نے ایک اہم ٹاسک دیا ہے جس کے بعد انہوں نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور قمر زمان کائرہ سے رابطہ کیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی نے مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا لیکن شہباز شریف کو وزیراعظم کے طور پر ووٹ دیا تھا۔
پی پی پی نے ابتدائی طور پر کوئی وزارت نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ طے شدہ فارمولے کے مطابق خود کو صرف آئینی اور پارلیمانی عہدوں تک محدود رکھا تھا۔
تاہم، پارٹی نے حال ہی میں اپنا ارادہ تبدیل کیا اور “مناسب حصہ” کی پیشکش کی صورت میں پنجاب حکومت میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا۔
یہ اعلان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹ کے چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ ماہ ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر صوبے میں مناسب جگہ فراہم کی جائے تو پارٹی قیادت وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی کابینہ میں شمولیت پر غور کر سکتی ہے۔