وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت معاشی ترقی اور ترقی کو تیز کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں عملی اصلاحات متعارف کر رہی ہے۔
آج اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور توانائی اور پٹرولیم کے شعبوں میں بھی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے ریونیو کی وصولی میں اسی فیصد اضافہ حاصل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دانشمندانہ پالیسیوں اور اقدامات کے نتیجے میں بین الاقوامی اداروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوردہ فروشوں کی رجسٹریشن کل سے شروع کی جائے گی جبکہ باسٹھ ہزار تاجر پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی بینک نے داسو ڈیم کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اگلے تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب تیرہ فیصد تک بڑھایا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ عوامی اخراجات کو کم کیا جا سکے اور پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت میں اضافہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی اور آئندہ دو تین روز میں تمام ادائیگیاں کلیئر کر دی جائیں گی۔