پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بدھ کے روز قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2024-25 کے اجلاس کے بائیکاٹ کے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا کیونکہ حکمران پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اپنے بڑے اتحادی کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کو وفاقی بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے قائل کرنے کے لیے متعدد ملاقاتیں کیں جو بظاہر کامیاب رہیں۔
حالیہ پیش رفت میں پیپلز پارٹی کے دو سینئر رہنما سید خورشید شاہ اور سید نوید قمر پارلیمنٹ پہنچ گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں صرف خورشید، نوید اور اعزاز جاکھرانی شرکت کریں گے۔
وفاقی بجٹ 2024-25 کے اعلان سے قبل، حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی ایک اہم سیاسی اتحادی پی پی پی نے بجٹ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔
پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے مالی سال 25 کے وفاقی بجٹ سے قبل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بلاول کی زیر قیادت پارٹی کی جانب سے کیے گئے اہم فیصلے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے قانون ساز بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے اور نواز کی زیرقیادت حکمران جماعت پر زور دیا کہ وہ ان کی پارٹی کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے مندرجات کو پورا کرے۔
مری نے شکایت کی کہ مسلم لیگ ن کی زیرقیادت وفاقی حکومت کی جانب سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) پر ان کی پارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی قانون سازوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ سے متعلق مشاورت میں شامل نہ کیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔