پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہفتہ کو سابق چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے خلاف الزامات لگانے پر پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
پی ٹی آئی نے نوٹس میں مروت کو دو دن کے اندر معافی نامہ جمع کرانے کا کہا اور کہا کہ عدم اطمینان بخش جواب کی صورت میں پارٹی پالیسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
سابق حکمراں جماعت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’آپ کے بیان کی وجہ سے کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
ایک روز قبل، مروت نے دعویٰ کیا تھا کہ بیرسٹر گوہر خان کو “غیر تسلی بخش” کارکردگی پر سابق حکمران جماعت کے چیئرمین کے عہدے سے “ہٹایا” گیا ہے۔
ان کا یہ تبصرہ گوہر کے اعلان کے ایک دن بعد آیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اگلے چیئرمین بیرسٹر علی ظفر ہیں۔ پارٹی کے اندرونی انتخابات 3 مارچ کو ہونے والے ہیں۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مروت نے کہا کہ گوہر کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ نااہلی اور ناقص کارکردگی ہے۔ بیرسٹر گوہر شریف آدمی ہیں لیکن ان کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی۔
ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ گوہر کارکنوں کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔ ’’پارٹی آفس چلانے کے لیے ہر وقت متحرک رہنا پڑتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد پارٹی قیادت کا رویہ قابل ستائش نہیں تھا، انہوں نے مزید کہا کہ گوہر کو انتخابات کے بعد پارٹی کی قیادت کرنی چاہیے تھی لیکن وہ ناکام رہے۔