کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے فلسطینی شہر رام اللہ میں سفارت خانہ کھولنے کا حکم دیا ہے، وزیر خارجہ لوئس گلبرٹو موریلو نے بدھ کو اعلان کیا۔
“صدر پیٹرو نے ہدایت دی ہے کہ ہم رام اللہ میں کولمبیا کا سفارت خانہ قائم کریں۔ یہ اگلا قدم ہے جو ہم اٹھانے جا رہے ہیں،” مریلو نے نامہ نگاروں کو بتایا۔
یہ اعلان پیٹرو کی حکومت کی جانب سے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو “نسل کشی” قرار دینے کے بعد 2 مئی کو اسرائیل سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے اور ملک کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
فلسطین میں سفارت خانہ کھولنے کے ارادے کا اعلان پیٹرو نے گزشتہ سال 20 اکتوبر کو کیا تھا، جب اس نے اسرائیل کے سفیر گالی دگان اور فلسطین کے سفیر رؤف المالکی سے ملاقات کی تھی۔
موریلو کے مطابق، صدر نے سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز میں رہنماؤں کے ایک اجلاس کی قیادت بھی کی، جس میں حکمت عملیوں پر عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا تاکہ فلسطین کو اقوام متحدہ کے سامنے مکمل طور پر ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے۔
کولمبیا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممالک فلسطین کو تسلیم کریں گے اور یہ اسرائیل یا یہودیوں کے خلاف کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اقوام متحدہ نے اوسلو معاہدوں کے تناظر میں اس بات پر اتفاق کیا کہ دو ریاستی حل پیدا کیا جائے گا، اور اگر دو ریاستوں کی ضرورت ہے تو فلسطین کو ایک مکمل ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی ضرورت ہے”۔
یہ اعلان اسی دن کیا گیا جب اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے 28 مئی کو مشترکہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ کولمبیا نے 3 اگست 2018 کو جوآن مینوئل سانتوس کی حکومت کے دوران فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا۔