اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) ملک کے معدنی وسائل کو استعمال میں لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
بہت سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ریکوڈک منصوبے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان باہمی شراکت داری کے منصوبوں پر دستخط بھی اسی عمل کا حصہ ہیں۔
اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے معدنیات کے شعبے میں ایک الگ ڈویژن قائم کیا گیا ہے۔
مائننگ سیکٹر سے متعلق مائننگ فنڈ تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان اور کویت کی باہمی شراکت داری سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
جی آئی ایس ٹیکنالوجی معدنی ذخائر کی دریافت کے لیے استعمال کی جا رہی ہے جبکہ گلابی نمک کے لیے 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
مائنز اینڈ منرلز کمپنی کے قیام سے کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے جو بہت مفید ثابت ہو رہی ہے۔