ان کی آمد پر ازبک وزیر خارجہ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (وسطی ایشیا اور ای سی او) اعزاز خان نے ان کا استقبال کیا۔
وزیر خارجہ سیدوف دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے اور نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے تفصیلی بات چیت کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق، تجارت اور رابطوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ باہمی دلچسپی کے وسیع تر دوطرفہ امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
ایف او نے مزید کہا کہ “جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو نئی تحریک ملے گی۔”
اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ سعودی ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان آل سعود کے رواں ماہ مئی میں پاکستان کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔
پانچ سالوں میں سعودی ولی عہد کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔ آخری بار وہ فروری 2019 میں پاکستان میں تھے۔ سعودی ولی عہد اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ دورے کے دوران 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمت ناموں پر دستخط کیے جائیں گے، ذرائع نے مزید کہا کہ ولی عہد کے دورے کی تاریخوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
اس دورے میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان پانچ ہفتوں پر محیط تیسری ملاقات ہوگی۔
حال ہی میں سعودی عرب کے ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد نے نائب وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا تاکہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی تاجروں کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کیے جاسکیں۔