منگل کو اڈیالہ جیل میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس، ایلیٹ فورس، ریسکیو 1122 اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے مشترکہ فرضی مشق کی۔
جیل میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فرضی مشق کی گئی۔
مشق کے دوران سیکیورٹی اداروں کا ردعمل بروقت اور مثالی تھا۔ جیل حکام نے بتایا کہ ایسی مشقیں مستقبل میں بھی کی جائیں گی۔
دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے جیل کے اطراف پانچ گھنٹے طویل سرچ آپریشن کیا اور علاقے میں مقیم اور وہاں کاروبار کرنے والے افراد کے ٹھکانے اور کوائف کی تصدیق کی۔
سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر دو ہفتے کی پابندی عائد کرتے ہوئے اڈیالہ جیل سمیت پنجاب کی تین جیلوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔
جیل میں سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت کچھ ہائی پروفائل قیدی قید ہیں۔
اس سے قبل 12 مارچ کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سکیورٹی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے آنے جانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پابندی دو ہفتوں کے لیے عائد کی گئی تھی جبکہ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 کے سامنے میڈیا کوریج پر بھی پابندی تھی۔