کراچی:
پاکستان کے سابق کرکٹر محمد حفیظ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے جلد باہر ہونے کے بعد اس پر کڑی تنقید کی ہے۔
حفیظ، جو حال ہی میں نومبر 2023 سے فروری 2024 تک ڈائریکٹر اور عبوری ہیڈ کوچ کے طور پر ٹیم کے ساتھ شامل رہے تھے، نے اپنے واضح خیالات کا اظہار کیا۔ کرکٹ کے عظیم کھلاڑی مائیکل وان اور ایڈم گلکرسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں حفیظ نے میچوں کے دوران ٹیم کے اندر نظم و ضبط کے مسائل پر روشنی ڈالی۔
“تم مجھے بتاؤ، گلی اگر کوئی کھلاڑی ڈریسنگ روم میں سو رہا ہے جب ہم ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں؟ ڈریسنگ روم میں 4-5 کھلاڑی سو رہے ہیں، کیا میں بطور ٹیم ڈائریکٹر اس کی اجازت دوں؟” حفیظ نے سوال کیا۔
ہنسی مذاق کے ساتھ جواب دیتے ہوئے، وان نے کہا، “کیا وہ تھک گئے ہیں؟” جس پر حفیظ نے سنجیدہ لہجے میں بات جاری رکھی، “میں واقعی میں نہیں جانتا۔ میں ڈریسنگ روم میں گیا تو دیکھا کہ 4-5 کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہوئے سو رہے ہیں۔ میں نے کہا، 'آپ لوگ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟' اگر آپ ایسا کچھ کرتے ہیں تو آپ اس ٹیم کا حصہ نہیں بن سکتے۔”
حفیظ نے پیشہ ورانہ کرکٹ میچوں کے دوران توجہ مرکوز رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
“میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ کھیل کے دوران اور کھیل سے باہر توجہ مرکوز رکھیں، آپ لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں، یہ آپ کی اپنی زندگی ہے؛ میں اس میں کبھی شامل نہیں ہوتا ہوں، لیکن کھیل کے پیشہ ورانہ اوقات میں، میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ اس پر توجہ دیں۔ اگر آپ تیز گیند باز ہیں تو آپ کو آرام کرنا چاہیے، لیکن آپ کو کرکٹ کے کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، جیسے کہ آپ خود کو بند نہیں کر سکتے کھیل کے دوران، لیکن بدقسمتی سے، میڈیا نے اسے پسند نہیں کیا،” اس نے نتیجہ اخذ کیا۔
15 فروری کو، محمد حفیظ اور پی سی بی نے اپنی ایسوسی ایشن کے خاتمے کے موقع پر راستے الگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
گزشتہ سال نومبر میں ڈائریکٹر کرکٹ کا عہدہ سنبھالنے والے حفیظ نے پاکستان کی مردوں کی کرکٹ ٹیم میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایک سرکاری بیان میں، پی سی بی نے حفیظ کی انمول شراکت کے لیے مخلصانہ تعریف کا اظہار کیا، بطور ڈائریکٹر ان کے کردار اور کھلاڑیوں پر ان کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا۔
بطور ڈائریکٹر حفیظ کے دور میں پاکستان کو آسٹریلیا کے حالیہ دورہ ٹیسٹ میں 3-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے علاوہ نیوزی لینڈ میں پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 4-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔