ہیوسٹن: 2009 کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں یونس خان، مصباح الحق، شاہد آفریدی، سعید اجمل، شعیب ملک فواد، عالم عبدالرزاق کامران اور اجمل عمر گل پر مشتمل وفد نے امریکا کی مختلف ریاستوں کا دورہ کیا۔ “جیت کا سفر” کا بینر۔
ہیوسٹن اور ڈیلاس پہنچنے پر وفد کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور کرکٹ میچ سمیت کئی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں جیو نیوزسابق کرکٹر مصباح نے امید ظاہر کی: “پاکستانی ٹیم امریکہ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔”
پاکستانی ٹیم گزشتہ دو ورلڈ کپ میں فائنل کھیل چکی ہے جبکہ اس وقت ہمارے پاس تمام وسائل موجود ہیں اور ہماری ٹیم اس وقت بہت اچھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ ایک طاقتور ٹیم بن کر ابھرے گی، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا گراؤنڈ اور موسم بھی ایسا ہے کہ پاکستان سیمی فائنل اور فائنل میں جا کر ورلڈ کپ جیت سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم اچھی ہو، اس کے مطابق تیاری کریں اور حکمت عملی بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فٹنس بہت ضروری ہے جب کہ مزید کارکردگی کا انحصار اسی پر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹاپ کلاس بولنگ اور ٹاپ کلاس بلے باز ہیں لیکن اس وقت آپ کو صرف مضبوط کارکردگی کی ضرورت ہے۔
مصباح نے مزید کہا کہ نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور دیگر آل راؤنڈرز بھی بہت اچھے ہیں لیکن ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم بطور ٹیم کیسی کارکردگی دکھاتے ہیں۔
امریکی دورے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ “ہیوسٹن میں بہت مزہ آ رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہم کراچی میں ہیں، یہاں کے لوگوں میں جوش و خروش ہے اور جس طرح سے انہوں نے ان کا استقبال کیا وہ ناقابل بیان تھا۔”
سابق کھلاڑی اور کوچ یونس خان کا کہنا ہے کہ امریکہ میں ورلڈ کپ کی تیاریاں جاری ہیں اور وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو مشورہ دیں گے کہ انہیں کس برانڈ کی کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ 2017 کے بعد میں ریٹائر ہوا اور مجھے ریٹائر ہوئے چھ سال ہو چکے ہیں لیکن یہاں کی توجہ ناقابل بیان ہے اس لیے ہمارے کھلاڑیوں کو امریکہ آنا چاہیے۔
’’جیت کا سفر‘‘ پروگرام کے آرگنائزر رافع احمد نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو امریکہ لے جانے کا تجربہ بہت کامیاب رہا اور انہوں نے مستقبل میں ہندوستانی اور پاکستانی ٹیموں کو امریکہ کے دورے پر لانے کا منصوبہ بنایا۔