وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیر کو کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کو معاشی خوشحالی کی طرف دھکیلنے کے لیے تمام جماعتوں کے ساتھ معاشی اتفاق رائے چاہتی ہے۔
ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا (کے پی) کے اندرونی علاقوں کو سہولیات دینا اور انہیں شہروں کے برابر لانا مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا منشور ملک کے ناکام معاشی ڈھانچے سے نمٹنے کے لیے نچلی سطح پر اقتصادی اقدامات کو ترجیح دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بکھرے ہوئے ٹیکس نظام کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ کاروبار اپنے ٹیکس کی بروقت ادائیگی کریں، جبکہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی چوری سے بھی نمٹ رہے ہیں۔
دریں اثنا، صدر آصف علی زرداری نے متنوع شعبوں میں باہمی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے علاوہ امریکہ کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی کاروباری اداروں کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت میں جدید کاروباری آئیڈیاز لانے کی ترغیب دی جائے۔
صدر سیکرٹریٹ پریس ونگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ صدر نے یہ باتیں پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران صدر نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ سات دہائیوں پر محیط دیرینہ اور وسیع البنیاد تعلقات ہیں جنہیں مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اولین ترجیح اپنی معیشت کو درست راستے پر لانا اور اقتصادی اور سیکیورٹی چیلنجز پر قابو پانا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی مسئلہ ہے، اور پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو اس کے منفی اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آبپاشی کی جدید تکنیکوں کو اپنا کر اپنے زرعی شعبے کو بہتر بنانا چاہتا ہے تاکہ پانی کو محفوظ کیا جا سکے اور سیلابی آبپاشی پر انحصار کم کیا جا سکے۔