قومی اسمبلی نے امور خارجہ ڈویژن سے متعلق گرانٹس کے دو مطالبات کی منظوری دے دی۔
گرانٹس کے ان مطالبات پر اپوزیشن ارکان کی طرف سے پیش کی گئی کٹ موشن کو ایوان نے مسترد کر دیا۔
کٹوتی کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان سے متعلق منظور کی گئی قرارداد کا نوٹس لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت امریکی قرارداد کے جواب میں ایک قرارداد بھی پاس کرے گی اور قرارداد کا مسودہ اپوزیشن اور ٹریژری بنچوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ انہوں نے خزانہ اور اپوزیشن بنچوں سے کہا کہ وہ خود مختاری اور اتحاد کا مظاہرہ کریں۔
وزیر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن منتخب کیا گیا ہے جس سے عالمی برادری کا پاکستان پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فورم کو تنازعہ کشمیر اور غزہ کی صورتحال کو اٹھانے کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات حکومت کے ترجیحی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان سے رابطے میں ہے اور ان کے دورہ کابل کی تاریخوں پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت اقتصادی سفارت کاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے کیونکہ یہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل معاشی صورتحال سے نکلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔