کراچی: کراچی میں چوری اور ڈکیتی کی بے لگام وارداتوں پر لگام لگانے میں حکام کی ناکامی کے درمیان، ڈاکوؤں نے کراچی کے علاقے کریم آباد میں مسجد جانے والوں کو بھی نہیں بخشا۔
فیضان عطار مسجد کے مؤذن کے مطابق جمعہ کی رات اکیلا مسلح ڈاکو مسجد میں داخل ہوا اور مسجد کے اندر موجود تین نمازیوں سے موبائل فون اور 10 ہزار روپے نقدی چھین لی۔
پولیس اہلکاروں کے مطابق، مسجد انتظامیہ نے واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عزیز آباد پولیس مختلف مقامات سے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھی کر رہی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں رمضان میں کراچی میں کم از کم 19 شہری ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں ایک ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم کی 6780 وارداتیں ہوئیں، 20 گاڑیاں چھینی اور 130 سے زائد چوری کی گئیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ماہ مقدس کے دوران 830 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں اور 4200 دیگر چوری کی گئیں جب کہ چھینے جانے والے موبائل فونز کی تعداد 1600 تھی۔
بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی میں “غیر قانونی رہائشی” اسٹریٹ کرائمز کے ذمہ دار ہیں۔
حیدرآباد میں عیدالفطر کی نماز ادا کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میمن نے کہا کہ سندھ حکومت اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ […] 'غیر قانونی آباد کار' اسٹریٹ کرائم کی وجہ ہیں۔