وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز پاکستان سکل کمپنی اور پاکستان سکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام کا حکم دیا ہے تاکہ ملک بھر میں فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کو یکجا کیا جائے اور ملک کے محنت کشوں کو بیرون ملک بہتر روزگار فراہم کیا جائے۔
وزیر اعظم نے وزارت سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کے معاملات کا جائزہ لینے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دونوں اداروں میں اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔
ایکس پر وفاقی حکومت کی پوسٹ کے مطابق، شہباز نے پاکستان سکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے فوری قیام کا بھی حکم دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک نوجوان افرادی قوت کو عالمی معیار کی تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کے لیے NAVTTC کو مزید بڑھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “تمام شعبوں میں عالمی سطح پر معروف اور بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کو یقینی بنایا جانا چاہئے”۔
وزیر اعظم نے وفاقی اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ “تکنیکی تربیت کے منصوبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے”۔
اسی طرح انہوں نے پاکستان کی تکنیکی افرادی قوت اور انسانی وسائل کی ترقی کے معیار کو بلند کرنے کے لیے مرکز اور صوبوں کے درمیان تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے نادرا، NAVTTC اور صوبائی اداروں کے تعاون سے پاکستانی ورکرز کے ایک مربوط اور منظم ڈیٹا بیس اور عالمی معیار کی پیشہ ورانہ تکنیکی مہارتوں سے لیس افرادی قوت کو منظم کرنے کے لیے ایک مربوط نظام کے قیام پر بھی زور دیا۔
تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت کے منصوبوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے بیرون ملک ہنر مند پاکستانیوں کو ملازمت دینے والی کمپنیوں کے لائسنسنگ نظام میں اصلاحات کا بھی حکم دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو دھوکہ دینے اور مالی نقصان پہنچانے میں ملوث افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کی جائے۔
انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعیناتی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم کو پاکستان میں افرادی قوت کی پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کے حوالے سے NAVTTC کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
انہیں بتایا گیا کہ NAVTTC 2024 میں 60,000 افراد کو پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کرے گا، جب کہ اصلاحات کے بعد یہ تعداد اگلے تین سالوں میں 0.6 ملین تک پہنچ جائے گی۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ بیرون ممالک سے روزگار کے مواقع اور مطلوبہ ہنر کے بارے میں معلومات کے تبادلے کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور مقامی صنعتوں سے افرادی قوت کے استعمال کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔
انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ NAVTTC نے بین الاقوامی پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں سے مرد اور خواتین طلباء کی سرٹیفیکیشن کو لازمی قرار دیا ہے۔