وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز حکومت کو خیبر پختونخوا (کے پی) میں حالیہ بارشوں اور برف باری سے متاثرہ افراد کو معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت جاری کی۔
گزشتہ چند ہفتوں سے ملک میں خراب موسم نے تباہی مچا دی ہے۔ کے پی میں بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 40 افراد ہلاک جبکہ 62 زخمی اور 635 مکانات کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا۔ بلوچستان میں بھی سیلاب سے سیکڑوں افراد اپنے گھروں سے محروم ہوگئے جب کہ جی بی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مرکزی شریانیں بند ہوگئیں۔
صورتحال نے صوبائی حکام کو ہائی الرٹ رہنے اور تمام متاثرہ علاقوں میں مدد کی تعیناتی پر مجبور کیا۔
وزیر اعظم شریف نے گزشتہ روز گوادر کا دورہ کیا – جسے طوفانی بارشوں کے بعد شہر میں بڑے پیمانے پر سیلاب آنے کے بعد آفت زدہ قرار دیا گیا تھا – اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے معاوضے کے پیکج کا اعلان کیا۔
آج گورنر ہاؤس کے پی میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے صوبے میں متاثرین کو معاوضے کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے کئی رہنماؤں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے شرکت کی، صوبے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا اور بچاؤ اور بحالی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو صوبائی انتظامیہ، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، این ڈی ایم اے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
انہیں بتایا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں تمام اہم شاہراہیں جزوی طور پر کھول دی گئی ہیں کیونکہ لینڈ سلائیڈنگ اور برف باری کو ختم کرنے کا کام ابھی جاری ہے۔
اس کے نتیجے میں، وزیر اعظم نے مرنے والوں کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 500،000 روپے کے معاوضے کے پیکیج کی ہدایت کی۔
انہوں نے تباہ ہونے والے گھروں کے لیے فی کس 700,000 روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والوں کے لیے 350,000 روپے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مشکل کی گھڑی میں صوبے کے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت ان کی زیادہ سے زیادہ مدد کرے گی۔
انہوں نے تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔
انہوں نے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی اور صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ریسکیو اور بحالی کے کاموں کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے۔