پاکستان نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں حملے کو شام کی خود مختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی اور اس کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا۔
ترجمان نے کہا کہ حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارت کاروں یا سفارتی تنصیبات پر حملے 1961 کے سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کے تحت بھی غیر قانونی ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اسرائیلی افواج کا غیر ذمہ دارانہ عمل پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار خطے میں ایک بڑا اضافہ ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو خطے میں اس کی مہم جوئی اور اس کے پڑوسیوں پر حملہ کرنے اور غیر ملکی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی غیر قانونی کارروائیوں سے روکا جائے۔
ترجمان نے پاکستان کی جانب سے متاثرین کے اہل خانہ اور عوام اور ایران کی حکومت سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
شام میں اسرائیلی فضائی حملے
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی، سانا نے کہا کہ یہ حملے “اسرائیلی دشمن” کی طرف سے کیے گئے تھے اور پیر کی سہ پہر دمشق میں میزح محلے میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سانا نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “آج تقریباً 00:17 بجے، اسرائیلی دشمن نے مقبوضہ شام کے گولان کی سمت سے فضائی جارحیت کا آغاز کیا، جس میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔”
“ہمارے فضائی دفاعی میڈیا نے جارحیت کے میزائلوں کا جواب دیا اور ان میں سے کچھ کو مار گرایا۔ جارحیت کے نتیجے میں پوری عمارت تباہ ہوگئی اور اندر موجود تمام افراد شہید اور زخمی ہوگئے اور لاشوں کو نکالنے کے لیے کام جاری ہے۔
خبر رساں ایجنسی نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے “پڑوسی عمارتوں” کو بھی بڑی تباہی ہوئی ہے۔