اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے ججوں کے بعد چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ کے تین دیگر ججوں کو بھی 'مشکوک پاؤڈر' والے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے۔
اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس امین الدین خان کو 'مشکوک پاؤڈر' والے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے۔
یہ خطوط سپریم کورٹ کے ججوں کو یکم اپریل کو موصول ہوئے تھے، جنہیں تحقیقات کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں، ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری نے IHC کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ IHC کے آٹھ ججوں کے علاوہ چار سپریم کورٹ اور LHC کے چار ججوں کو بھی 'مشکوک خطوط' موصول ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری کو منگل کو ہائی کورٹ کے 6 ججوں کو 'مشکوک خطوط' موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں طلب کیا۔
یہ پوچھنے پر کہ خطوط کہاں پوسٹ کیے گئے؟ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ خطوط 'راولپنڈی جی پی او سے بھجوائے گئے'۔
اس سے قبل، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سمیت آٹھ ججوں کو مبینہ طور پر 'اینتھراکس' والے خطوط موصول ہوئے تھے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق ان خطوط میں سے ایک کو جج کے عملے نے کھولا اور اس میں نامعلوم پاؤڈر پایا گیا۔