آج اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بشام میں چینی انجینئرز پر دہشت گرد حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جائے گی۔
آج اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں دہشت گردی کی لعنت کو روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی کے تحت ایک طریقہ کار وضع کیا جائے گا تاکہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء ایک پیج پر ہیں کہ دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے، اس بات کا اعادہ کیا کہ اہم تنصیبات، چینی شہریوں اور پاکستانی عوام کی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، آرمی چیف سید عاصم منیر، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کے علاوہ وفاق کی اکائیوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جی پیز نے شرکت کی۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان مخالف عناصر پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لازوال رشتہ برقرار رہے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے ہمیشہ بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ہماری لائف لائن اور معاشی ترقی کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں چینی عوام کے دکھ اور غم میں برابر کا شریک ہے۔