وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں خودکش حملے میں دو فوجیوں کی شہادت کے بعد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ ہتھالہ کی حدود میں جمعرات کو ٹانک روڈ پر فوجی قافلے پر خودکش حملہ آور نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ حملے میں کم از کم 22 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق قافلہ ڈیرہ اسماعیل خان سے ٹانک جا رہا تھا کہ ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں دو فوجی موقع پر ہی شہید اور دو درجن کے قریب زخمی ہو گئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے آج کے اوائل میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا، “ایک گاڑی میں سوار خودکش بمبار نے ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔”
اس کے نتیجے میں، مٹی کے دو بہادر بیٹے، نائب صوبیدار یاسر شکیل اور سپاہی طاہر نوید نے جام شہادت نوش کیا۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ مزید برآں، اس بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، آئی ایس پی آر نے مزید کہا۔
ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے اس لعنت کے مکمل خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
انہوں نے فوجی قافلے پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی۔