اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو جیل سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم موجودگی میں اپنے وکلا سے ون آن ون ملاقات کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے جیل انتظامیہ کو جیل مینوئل کے مطابق وکیل کو عمران خان سے اکیلے ملنے کی اجازت دینے کے بعد پی ٹی آئی کے بانی کی درخواست نمٹا دی۔
عدالت نے حکم دیا کہ خان کی ان کے وکیل سے ملاقات کے دوران جیل کا کوئی سیکیورٹی اہلکار موجود نہ ہو اور وہ اڈیالہ جیل میں پنسل اور کاغذات بھی لے جاسکتے ہیں۔
مزید برآں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور ان کے سیاسی مشیروں کے درمیان ملاقات کی درخواست بھی منظور کرلی۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب خان کو اڈیالہ جیل میں قید پارٹی بانی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
تاہم بعد ازاں عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ جیل حکام نے انہیں اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات سے روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں، جہاں وہ توشہ خانہ، سیفر اور غیر قانونی نکاح کیس میں قید ہیں۔
عمران خان کو اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے کے بعد سے کئی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔ دریں اثنا، ان کی جماعت 8 فروری کے انتخابات میں قومی اسمبلی میں سب سے بڑے گروپ کے طور پر ابھری۔