لاہور ہائی کورٹ نے صوبے میں ریسٹورنٹس کو افطار سے سحر تک کھولنے کی اجازت دے دی۔ مزید یہ کہ اسکولوں میں ماحولیات کے حوالے سے ہفتے میں ایک پیریڈ شروع کرنے کا تحریری حکم بھی جاری کیا ہے۔
رمضان کے اوقات کے بارے میں عدالتی فیصلہ کاروباری اداروں اور افراد کے لیے ایک خوش آئند مہلت کے طور پر آتا ہے، خاص طور پر اس مہینے کے دوران جس میں مذہبی تعظیم میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے اسکولوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے میں کم از کم ایک بار ماحولیاتی تعلیم سے متعلق عملی سرگرمیوں کو شامل کریں۔ یہ اقدام ابتدائی عمر سے ہی ماحولیاتی شعور کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے عدالت کے عزم کو واضح کرتا ہے۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اسے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسکول کے نصاب میں ماحولیات سے متعلق مضامین شامل کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش کیے جانے والے نظرثانی شدہ نصاب کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
مزید برآں، عدالت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (LWMC) کو اسکول اور کالج کے طلباء پر مشتمل صفائی مہم کے لیے حتمی منصوبہ پیش کرنے کا حکم دے کر ماحولیاتی خدشات کو دور کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہر میں آلودگی سے نمٹنے اور صفائی کو فروغ دینے کی کوششوں میں نوجوان نسل کو متحرک کرنا ہے۔
عدالتی حکم میں حکومتی وکیل کا یہ بھی حوالہ دیا گیا ہے کہ ماحولیاتی خلاف ورزیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی میں ٹائر جلانے والے یونٹس کے بجلی کے کنکشن معطل کر دیے گئے ہیں۔ ان خلاف ورزی کرنے والے یونٹس سے وابستہ تمام عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس ہدایت پر فوری عمل کریں۔
مزید برآں، لاہور ہائی کورٹ نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے حکام کو درختوں کی کٹائی کی سرگرمیاں بند کرنے اور کسی بھی درخت کی کٹائی سے قبل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کو آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے سموگ سے بچاؤ کی درخواستوں پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔