پاکستانی کرکٹرز اس وقت آرمی اسکول آف فزیکل ٹریننگ (ASPT) میں فٹنس کیمپ میں مصروف ہیں، جہاں وہ مختلف تربیتی معمولات اور جم مشقوں سے گزر رہے ہیں۔ یہ کیمپ، جس میں 29 کھلاڑیوں نے شرکت کی، 26 مارچ کو شروع ہوا اور 8 اپریل کو اختتام پذیر ہونا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد قومی کرکٹ ٹیم کو آئندہ دو طرفہ سیریز اور آئی سی سی T20 ورلڈ کپ کے لیے تیار کرنا ہے۔
جیسے جیسے کیمپ آگے بڑھ رہا ہے تربیتی طریقہ کار تیز ہوتا جا رہا ہے۔ ہفتے کے شروع میں دو کلومیٹر کی دوڑ شروع کرنے کے بعد، ٹرینرز نے جمعرات کو کھلاڑیوں کے لیے آٹھ کلومیٹر کی دوڑ کا اہتمام کر کے چیلنج کو بڑھا دیا۔ رمضان کے دوران روزہ رکھنے کے باوجود، کھلاڑی شام 4 بجے ہلکی پھلکی ٹریننگ میں مشغول ہوتے ہیں، جس کے بعد افطار کے بعد زیادہ سخت سیشن ہوتا ہے۔
بابر اعظم جمعرات کی شام کے تربیتی سیشن کے فوراً بعد کیمپ پہنچے اور کاکول اکیڈمی پہنچ کر فٹنس جانچنے کے لیے آگے بڑھے۔
تاہم، کچھ کھلاڑی انجری کے خدشات کے باعث فٹنس دوڑ میں شامل نہیں ہو سکے۔ عماد وسیم نے ممکنہ چوٹوں کے خلاف احتیاط کے طور پر ہلکی تربیت اور جم ورزش کا انتخاب کیا۔ دریں اثنا، فخر زمان، صاحبزادہ فرحان، اور حارث رؤف، جو ابھی تک انجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں، نے بھی جم ورزش پر توجہ دی۔
تربیتی سیشنوں کے درمیان، کھلاڑیوں نے کچھ تفریحی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کے لیے بھی وقت نکالا، جیسے کہ بیڈمنٹن کھیلنا۔ ٹیمیں تشکیل دی گئیں، شاہین آفریدی اور محمد حارث نے کچھ دوستانہ مقابلے کے لیے نسیم شاہ اور عباس آفریدی کے خلاف جوڑی بنائی۔
کیمپ میں کھلاڑی: بابر اعظم، محمد رضوان، صائم ایوب، فخر زمان، صاحبزادہ فرحان، حسیب اللہ، سعود شکیل، عثمان خان، محمد حارث، سلمان علی آغا، اعظم خان، افتخار احمد، عرفان خان نیازی، شاداب خان، عماد وسیم، اسامہ میر، محمد نواز، مہران ممتاز، ابرار احمد، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد عباس آفریدی، حسن علی، محمد علی، زمان خان، محمد وسیم جونیئر، عامر جمال، حارث رؤف اور محمد عامر