وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے قیام کے ذریعے بین الصوبائی رابطوں اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں۔
یہ اعلان ایک نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد سامنے آیا ہے، جس پر خود وزیراعظم کی منظوری کی مہر لگی ہوئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آٹھ رکنی سی سی آئی کے چیئرمین کی حیثیت سے صدارت کریں گے۔ کونسل میں چاروں وزرائے اعلیٰ بطور ممبر شامل ہوں گے۔
گزشتہ کنونشنوں سے ہٹ کر، کونسل کی تشکیل میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، اور سیفران کے وزیر امیر مقام سمیت ممتاز وفاقی وزراء کو شامل کیا گیا ہے۔
خاص طور پر کونسل میں وزیر خارجہ ڈار کی شمولیت ہے، جو کونسل کی تشکیل میں ایک تاریخی تبدیلی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار وزیر خزانہ کے روایتی کردار کی جگہ کسی وزیر خارجہ کو رکن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل 21 مارچ کو باضابطہ طور پر وجود میں آئی۔ اس کی تشکیل کے ساتھ، بہتر مکالمے، رابطہ کاری، اور فیصلہ سازی کے عمل کا مرحلہ طے ہو گیا ہے جس کا مقصد مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور تمام صوبوں میں مساوی ترقی کو فروغ دینا ہے۔