- زرداری کی ایرانی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو۔
- سفارتخانے پر اسرائیلی حملے میں جانی نقصان پر تعزیت پیش کرتا ہے۔
- صدر زرداری نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔
اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری نے اپنے ایرانی ہم منصب سید ابراہیم رئیسی سے بات کی اور یقین دلایا کہ اسلام آباد دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تہران کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
جمعرات کو ایوان صدر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ٹیلی فونک گفتگو کی اور عید الفطر کے موقع پر مبارکباد کا تبادلہ کیا۔
صدر نے دونوں ممالک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے معلومات کے تبادلے کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’گفتگو کے دوران صدر آصف علی زرداری نے ایرانی قیادت اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جنہوں نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے میں اپنے عزیزوں کو کھو دیا۔‘‘
حال ہی میں اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ کر کے 13 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایران کی ایلیٹ قدس فورس کے ایک سینئر کمانڈر اور دیگر عسکری شخصیات شامل تھیں۔
یہ حملہ غزہ میں اسرائیل کی جاری جارحیت کے درمیان ہوا ہے جس میں 34,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
صدر زرداری نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی افواج کی جانب سے انسانی بحران اور نسل کشی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “صدر نے ایرانی صدر اور ان کے اہل خانہ کی خیریت، صحت اور خوشی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا،” انہوں نے ایرانی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔