- وزیر اعظم شہباز شریف کویت کے امیر سے ملاقات کریں گے۔
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کے اعلیٰ عہدیدار بل گیٹس سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
- شہباز شریف کی اعلیٰ شاہی مشیر سے پاک سعودی تعاون پر تبادلہ خیال۔
ریاض: وزیر اعظم شہباز شریف آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کے خصوصی اجلاس کے دوران صحت کے عالمی ایجنڈے پر سیشن سے خطاب کرنے والے ہیں۔
اپنے دو روزہ دورے کے دوران، وزیر اعظم شہباز، جو “عالمی تعاون، نمو اور توانائی برائے ترقی کے لیے خصوصی اجلاس” میں شرکت کے لیے ہفتے کے روز مملکت کے دارالحکومت پہنچے تھے، کویت کے امیر مشعل ال احمد الجبر سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزیر اعظم کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ہمراہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ اسلامی ترقیاتی بنک کے صدر سے بھی ملاقات متوقع ہے، جس میں وہ اس کے امکانات اور تفصیلات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ پاکستان کی جانب سے نئے اقتصادی پیکج کی تلاش کی جا رہی ہے۔
یہ فورم اسلام آباد کو خاص طور پر عالمی صحت کے فن تعمیر، جامع ترقی، علاقائی تعاون کو زندہ کرنے اور ترقی اور توانائی کی کھپت کو فروغ دینے کے درمیان توازن قائم کرنے کی ضرورت میں اپنی ترجیحات کو ظاہر کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔
دو روزہ ایونٹ میں تقریباً 1,000 رہنما “معاشی ترقی کے لیے عالمی تعاون سے فائدہ اٹھانے، توانائی کی عالمی منتقلی کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع بات چیت کے لیے اکٹھے ہوتے ہوئے دیکھیں گے جو پائیدار ترقی اور تکنیکی ترقی کو آگے بڑھاتا ہے”۔
وزیر اعظم شہباز سے بھی توقع ہے کہ وہ ٹیکنالوجی مغل اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کے ساتھ مالیات، صنعت اور سرمایہ کاری کے متعدد سعودی وزراء کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
'سعودی وژن 2030 پاک سعودی تعلقات کی رہنمائی کرے گا'
ایک روز قبل رائل کورٹ کے مشیر اور سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے جنرل سیکرٹری محمد بن مازیاد التویجری نے ہفتے کے روز وزیر اعظم شہباز شریف سے کہا تھا کہ سعودی وژن 2030 کے پس منظر میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو آگے بڑھنا چاہیے۔
التویجری نے ریاض میں وزیر اعظم شہباز سے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے اقتصادی تعلقات سعودی ویژن 2030 کے پس منظر میں آگے بڑھیں۔
ملاقات کے دوران دونوں اطراف نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے غیر معمولی گرمجوشی کا اظہار کیا اور سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں وفد کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
سعودی سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کے لیے اسلام آباد کے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے التویجری نے کہا کہ سعودی تاجر برادری اور سرمایہ کاروں پر مشتمل ایک وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا۔
دریں اثنا، وزیر اعظم شہباز، جو کئی کابینہ وزراء کے ہمراہ تھے، نے پاکستان کے گورننس ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے سعودی عرب کی کامیاب اصلاحاتی پالیسی سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسلام آباد کی رضامندی پر زور دیا۔
انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ “سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی پیش رفت کے بعد ہم بجلی کی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔”