دفتر خارجہ نے ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن پر روشنی ڈالی ہے۔
اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ 18 مارچ کو پاکستان نے پاک افغان سرحد پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا جس کا ہدف حافظ گل بہادر گروپ سے وابستہ دہشت گرد تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ “حملوں میں افغانستان کی شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا،” انہوں نے مزید کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد پاکستان میں بہت سی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔
محترمہ بلوچ نے مزید زور دیا کہ 18 مارچ کا آپریشن افغان عوام، اداروں یا حکومت کے خلاف نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم افغانستان کی علاقائی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کرتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ ملک مسائل کے مشترکہ حل کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیاں برداشت نہیں کرے گا، انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد حملے پر افغانستان کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی بھیجا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان نے کئی بار افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کے ثبوت فراہم کیے ہیں۔ ہماری تازہ ترین معلومات کے مطابق، افغان سرحد پرامن ہے۔”
محترمہ بلوچ نے مزید کہا کہ جب افغانستان کی جانب سے معلومات شیئر کی جائیں گی، تب ہی پاکستان اس پر تبصرہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، “پاکستان ہمیشہ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ اقدامات کے حوالے سے افغانستان کو پیغامات بھیجتا رہا ہے۔”
عالمی محاذ پر، دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو غزہ میں قتل عام پر گہری تشویش ہے، اور الشفاء ہسپتال پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، جہاں ان کا کہنا ہے کہ پناہ لینے والی خواتین اور بچوں کو مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “فلسطینی شہریوں پر اسرائیل کے حملے جنگی جرائم اور غزہ پر حملے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کے خلاف ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
اقوام متحدہ اسرائیل پر غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالے، ترجمان دفتر خارجہ کا مطالبہ۔
مزید برآں، محترمہ بلوچ نے اس بات کی مذمت کی کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 14 سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا دی ہے اور اظہار رائے کی آزادی کو سلب کر رکھا ہے۔