- باڈی کی تشکیل نو صدر کے مشورے پر کی گئی۔
- نوٹیفکیشن وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
- سی سی آئی پاکستان کا سب سے بڑا فیصلہ ساز فورم ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی تشکیل نو کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ کو تعینات کر دیا گیا۔
ایک نوٹیفکیشن کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 153 کے تحت آٹھ رکنی سی سی آئی تشکیل دی۔
سی سی آئی کی سربراہی وزیر اعظم شہباز کر رہے ہیں اور چاروں وزرائے اعلیٰ کونسل کے ارکان میں شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر سیفران امیر مقام بھی سی سی آئی میں شامل ہیں۔
سی سی آئی ملک کا سب سے بڑا فیصلہ ساز فورم ہے جو قدرتی وسائل کی تقسیم سمیت ان تمام معاملات کا فیصلہ کرتا ہے جن پر مرکز اور صوبوں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔
یہ پہلی مثال نہیں ہے کہ وزیر اعظم شہباز نے وزیر خزانہ کو ٹال دیا ہو اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو ٹاسک دیا ہو۔
گزشتہ ہفتے، وزیر اعظم شہباز نے اقتصادی رابطہ، توانائی، چینی سرمایہ کاری کے منصوبوں، نجکاری، سرکاری اداروں (SOEs) اور قانون سازی کے مقدمات کے نمٹانے کے لیے کابینہ کی چھ الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دیں۔
اپنے فیصلے میں وزیراعظم نے ای سی سی کو اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا جبکہ انہوں نے وزیر خارجہ ڈار کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی سربراہی کا کام سونپا۔
روایتی طور پر ان کمیٹیوں کی سربراہی وزیر خزانہ کرتے ہیں۔
تاہم، اعلان کے ایک دن بعد اور ردعمل موصول ہونے کے بعد وزیر اعظم شہباز نے ای سی سی میں ردوبدل کیا اور وزیر خزانہ اورنگزیب کو اہم اقتصادی ادارے کا سربراہ مقرر کیا۔