پاکستان کے دورے کے تیسرے مرحلے میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے وفد کے ہمراہ منگل کو بندرگاہی شہر کراچی پہنچے۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر کامران ٹیسوری اور دیگر نے ایرانی صدر اور وفد کے دیگر ارکان کا استقبال کیا۔
صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی خاتون اول آصفہ بھٹو بھی مہمانوں کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھیں۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ایئرپورٹ اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سے ملاقاتوں کے علاوہ ایرانی صدر بزنس فورم کے ارکان سے خطاب کریں گے اور وزیراعلیٰ ہاؤس میں عشائیہ میں شرکت کریں گے۔
بعد ازاں صدر رئیسی نے مزار قائد پر حاضری دی اور بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
کراچی میں قیام کے دوران ایرانی صدر صوبائی کابینہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دے گی۔
ایرانی صدر 22 سے 24 اپریل تک تین روزہ سرکاری دورے پر پیر کو اسلام آباد پہنچے۔ رئیسی کا یہ دورہ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا اسلام آباد کا پہلا دورہ ہے۔
معززین کی نقل و حرکت کے دوران انٹرنیٹ کی عارضی معطلی کے ساتھ فضائی نگرانی سمیت سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں عام لوگوں کو ہونے والی تکلیف سے بچنے کے لیے صوبائی حکومتوں نے لاہور اور کراچی میں مقامی تعطیل کا اعلان کر دیا۔
صدر رئیسی کا دورہ لاہور
اس سے قبل آج ایرانی صدر لاہور پہنچے جہاں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
بعد ازاں معزز مہمان نے وزیراعلیٰ مریم اور گورنر بلیغ الرحمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ گورنر نے معزز مہمان اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔
دریں اثنا، صدر نے تاریخی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) کا دورہ کیا اور طلباء اور فیکلٹی سے خطاب کیا۔
صدر رئیسی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی، مذہبی، ثقافتی اور تہذیبی رشتے ہیں اور دونوں ممالک فنون اور علوم کے فروغ کے ساتھ ساتھ فنون اور علوم کے مراکز کی ترقی کے خواہاں ہیں۔
“وقت کی ضرورت تھی کہ قوموں کے درمیان چمکنے کے لیے فنون، علوم اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دی جائے۔”
علامہ اقبال کے بارے میں ایرانی صدر نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کی شاعری کو ایران میں خاص پذیرائی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران مسئلہ فلسطین کے معاملے پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دے گا۔
دریں اثناء ایرانی صدر نے لاہور میں قومی شاعر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
صدر رئیسی نے مہمانوں کی کتاب میں اقبال کی ادبی میراث کی تعریف کی۔